جب آپ کوئی پودا زمین سے اکھاڑ کر کسی دوسری زمین پر لگاتے ہیں تو اسے نئی آب و ہوا ، درجہ حرارت اورنئی فضا میں خود کو مانوس کرنےمیں کچھ وقت لگتا ہے۔جس زمین سے اسکا اصل تعلق ہو وہاں کے فاسد مادے بھی اس کو راس ہوتے ہیں مگر نئی زمین پر وہ صحت مند خوراک کے باوجود کچھ عرصہ مرجھایا سا لگتا ہے۔ معاش کے لئیے ہجرت کر کے یہاں آنے والے خواہ وہ یہاں تنہا زندگی گزار رہے ہیں یا بمع اہل و عیال انکے چہروں پر اکثر پثمردگی اور مرونی سی چھائی دکھائی دیتی ہے۔صحت میں تنزل دکھتا ہے۔جو لوگ اپنے وطن میں بہت زندہ دل اور چاک و چوبند نظر آتے ہیں یہاں آکر انکی زندہ دلی کھو جاتی ہے،انکی زندگیوں پر بے مقصدیت طاری ہو جاتی ہے.گھرپر رہنے والی خواتین کا ذیادہ وقت سونے میں صرف ہوتا ہے. بچوں کے لئیے کھلی جگہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے اورکچھ گرم موسم کے باعث انکا تفریحی وقت ذیادہ تر موبائیل اور آئی پیڈ پر گیمز کھیلتے یا ٹی وی پر کارٹونز دیکھتے گزرتا ہے۔مصنوعی زندگی انسان میں ڈیپریشن پیدا کرتی ہے،اسکو خود اپنے آپ سے اور اپنے خالق سے دور کر دیتی ہے۔
اللہ نے صبح کے کاموں میں برکت رکھی ہے آپ صبح صبح اٹھئیے اس وقت آپکا جسم یہاں کا درجہ حرارت برداشت کرنے کے قابل ہوتا ہے ،چہل قدمی کیجئیے۔دن میں کچھ وقت ایکسرسائز کا ضرور نکالئیے،کچھ دیر کے لئیے کھڑکیاں ضرور کھولیئے اور تازہ آکسیجن گھر کے اندر آنے دیجیے۔کچھ کتابیں خریدئے، بے مقصد بغیر نوٹیفیکیشن کے بار بار موبائیل چیک کرنے کے بجائے کوئی کتاب پڑھئیے یااپنی دلچسپی کے موضوعات پر انٹرنیٹ سے معلومات حاصل کیجئیے۔ریسٹورینٹز کی بجائے گھر کی بنی چیزوں کو ترجیح دیجئیے،فاسٹ فوڈ کے مضر اثرات سے خود کو مہفوظ رکھئیے۔ روز کوئی پھل یا سبزی ضرور کھائیے۔ اگر فراغت ہو تو شام کے وقت بچوں کو کسی باغ میں لے جائیں خود بھی ننگے پاوں گھاس پر چہل قدمی کیجئیے۔خود کو قدرت سے قریب کبجیے،زمین سے رشتہ برقرار رکھئیے۔ آپکا ذہن روشن ہونے لگے گا اور موڈ جوشگوار۔پھر چھوٹے چھوٹے مسائل پہاڑ بنتے نظر نہیں آئیں گے۔
ساتھ رہنے والوں سے شکوے شکائیتیں،تنہائی کا شکوہ ،اداسی، ذرا ذرا سی بات پر جھگڑنا یہ سب چیزیں انسان کو بے مقصدیت کی طرف لے جاتی ہیں۔اپنے وقت کا مفید استعمال کیجئیے۔زندگی میں نظم و ضبط پیدا کیجئیے کام اور تفریح کے اوقات مقرر کیجئیے۔یقین مانئیے آپکو اس سے بڑے مقصد کے لئیے پیدا کیا گیا ہے جتنا کہ آپ سمجھتے ہیں اور آپ اس سے کہیں ذیادہ اہم ہیں جتنا آپ سوچتے ہیں ۔خوش رہئیے دوسروں کو خوش رکھئیے ،اپنے لئے بھی نفع مند ہو جائیے دوسروں کے لئیے بھی،خیر بانٹئیے خیر ملے گی۔ اللہ آپکی زندگی میں آسانیاں پیدا فرمائے آمین۔
(اُمِ قاسم ۔ کویت)