اردو کویت: کویت واپسی کے لیے فلائٹ ٹکٹ کی قیمت کویت روانگی والے ٹکٹ کی قیمت سے پانچ گنا زیادہ ہو گئی ہے، روزنامہ الانبہ کی رپورٹ کے مطابق فعال مقامات پر روانگی کے ٹکٹ کی قیمتیں 20 دینار سے کم ہیں لیکن موجودہ دنوں کے دوران واپسی ٹکٹوں کی قیمت 140تا 190 دینار کے درمیان ہے۔ سفر اور سیاحت کے شعبے سے وابستہ تاجروں کے مطابق، کویت واپسی کے لیے قیمتوں میں اضافہ ایک فطری امر ہے کیونکہ گرمیوں کی تعطیلات کے اختتام کے قریب آتے ہی کویت کے واپسی کے ٹکٹوں کی سب سے زیادہ مانگ ہو جاتی ہے۔
شہری اور رہائشی جو فی الحال کسی کام یا مطالعہ کی تاریخوں سے منسلک نہیں ہیں ان کے پاس ایک موقع ہے کہ وہ کم قیمت پر چھٹیوں کی منصوبہ بندی کریں جب تک کہ وہ موجودہ مدت کے دوران رخصت پر ہیں، اور اسکول کھلنے کے بعد واپس جائیں۔ یونین آف ٹریول اینڈ ٹورازم آفسز کے ایک رکن عبدالرحمٰن الخرافی نے کہا کہ موجودہ دور میں روانگی کی پروازوں کے مقابلے کویت کے لیے آنے والی پروازوں کے لیے بکنگ کی مانگ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے جو ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافے کا سبب بنا۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ کویت سے روانہ ہونے والی پروازوں کے ٹکٹوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھی جا رہی ہے، خاص طور پر کچھ مقامات کے لیے جہاں گرمیوں کی تعطیلات کے اختتام کے قریب ٹرن آؤٹ کمزور ہے، جن میں مصر میں اسکندریہ اور اسیوٹ شامل ہیں، جو تقریباً 20 دینار کی کم قیمت تک پہنچ گئے ہیں۔ صرف روانہ ہونے کے لیے، جبکہ قاہرہ جانے پر 27 دینار لاگت آتی ہے۔ الخرافی نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ نئے تعلیمی سال کے آغاز کے ساتھ ستمبر کے وسط کے بعد کویت واپسی کے لیے پرواز کے ٹکٹوں کی قیمتیں کم ہو جائیں گی، کیونکہ سفر کرنے والے شہریوں اور رہائشیوں کی اکثریت ملک واپس آ چکی ہوگی۔
اس سے ریٹرن ٹکٹوں کی مانگ میں کمی آئے گی، جس سے ان کی قیمتوں میں شدید کمی آئے گی اور بہت سے لوگوں کو مسابقتی قیمتوں پر آگے پیچھے سفر کرنے کا موقع ملے گا۔ دریں اثناء باش ایوی ایشن کمپنی کے ڈائریکٹر جنرل برائے ٹریول اینڈ ٹورازم محمد بشیر نے کہا کہ کویت کے ریٹرن ٹکٹوں کی قیمتوں میں اضافہ ایک عام فریم ورک کے اندر ہوتا ہے، خاص طور پر چونکہ سکولوں کے شروع ہونے تک کی موجودہ مدت سالانہ موسم گرما کی چھٹیوں سے واپس آنے والے مسافروں کے لیےسیزن کی تشکیل کرتی ہے جس سے ٹکٹوں کی مانگ بڑھ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا، "کچھ مصری مقامات نے کویت سے 20 دینار سے کم ٹکٹوں کی قیمتیں درج کیں، ایسی قیمتیں جو ہم نے پچھلے کچھ سالوں میں نہیں دیکھی ہیں، تاہم، دیگر سیاحتی مقامات جن کیلئے کویتی شہری زیادہ مانگ کرتے ہیں، جن کے ٹکٹ کی قیمتیں 50 دینار اور یا اس سے کم ہیں، جیسے استنبول، بیروت اور باکو، جبکہ لندن کے سفر کی قیمت 147 دینار تک گر گئی ہے۔ مزید برآں، الخرافی ٹریولز کے سیلز ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر ناجی خدر نے وضاحت کی کہ شہریوں کی طرف سے کویت کے واپسی کے ٹکٹوں کی بڑھتی ہوئی مانگ بنیادی طور پر یورپی مقامات، ترکی اور تھائی لینڈ سے آتی ہے۔
لندن سے کویت کے ٹکٹ کی قیمتیں 204 اوراستنبول سے کویت تقریباً 226 اور باکو سے 110 دینارکی سطح تک پہنچ رہی ہیں۔ مصر، اردن، لبنان اور ہندوستان جیسے مکین کویت آنے والے مقامات میں سے، اردن سے کویت کے واپسی ٹکٹوں کی قیمتیں 150 تا 220 دینار کے درمیان ہیں۔ قاہرہ سے واپسی کے ٹکٹوں کی قیمتیں اور اسکندریہ کی رینج 140 تا 160 دینار کے درمیان ہے، اور بیروت سے 176 دینار ہے ۔ خدر نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ اگلے مہینے کے وسط میں کویت کے واپسی کے ٹکٹوں کی قیمتوں میں 70 فیصد تک کمی واقع ہو گی۔ اس کے علاوہ، "ریڈ سی” کمپنی فار ٹریول اینڈ ٹور کے ڈائریکٹر شریف بازا نے کہا کہ کویت کے واپسی کے ٹکٹوں کی زیادہ قیمتیں فی الحال ایک عام بات ہے۔
ٹریول اینڈ ٹورازم مارکیٹ عام طور پر موسم گرما کے اختتام کے ساتھ واپسی کے ٹکٹوں کی بہت مانگ کی وجہ سے اس قسم کی صورتحال کا مشاہدہ کرتی ہے، کیونکہ یہ اگلے تعلیمی سال کے آغاز سے پہلے طلباء، اساتذہ، رہائشیوں اور بیرون ملک سے مسافروں کی بیک وقت واپسی کے ساتھ موافق ہیں۔ اس سے پیش کردہ نشستوں کی تعداد سے بڑھ کرٹکٹوں کی مانگ کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے، جو اس طرح ٹکٹ کی قیمتوں میں بھی جھلکتا ہے، اوریہ اضافہ خود بخود بڑھ جاتا ہے۔ باززا نے مزید کہا کہ ٹکٹ کی قیمتوں میں کوئی فرق نہیں ہے چاہے کویت میں بک کروایا ہو یا بیرون ملک سے۔