کویت، 10 جولائی 2021: پاکستانی بلڈ ڈونرز ایسوسی ایشن (پاک ڈونرز) ایک غیر سیاسی اور غیر منافع بخش تنظیم ہے جسکی بنیاد 2011 میں پُرعزم پاکستانیوں کے ایک گروپ نے رکھی تھی، جنہوں نے خون کے عطیات سے متعلق کویت میں بالخصوص پاکستانی کمیونٹی اور بالعموم تمام تر طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد میں آگاہی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ کویت میں پاکستانیوں کا ایک حقیقی اور مثبت تاثر اجاگر کرنے کے لئے اقدامات کیے۔ تنظیم کے بانی ممبران میں عامر حمید، احسان الحق عنایت اللہ، حسن رضا، فراز مشتاق، سجاد نوید، نوید شہزاد، اعجاز احمد اعجاز اور وسیم احمد شامل ہیں۔
تنظیم کی وسعت اور کویت سے باہر فعال ہونے کی وجہ سے تنظیم کے نام پاکستانی بلڈ ڈونرز ان کویت کو 2019 میں پاکستانی بلڈ ڈونرز ایسوسی ایشن (پاک ڈونرز) میں تبدیل کر دیا گیا تھا۔
بیرون کویت سرگرمیوں اور بین الاقوامی سطح پر تنظیم کی فعالی کے پیش نظر پاک ڈونرز تنظیم کی جانب سے تنظیم کے لوگو کو بدلا جارہا ہے۔ لوگو کے بنیادی جُز میں قطرہ خون ہے، جسے ہاتھ نما ہلال نے تھام رکھا ہے۔ قطرہ خون اور اسکا سرخ رنگ انسانیت کے جذبے کے تحت عطیات خون اور آگاہی مہم کو ظاہر کرتا ہے جبکہ ہلال نما ہاتھ اور اسکا گہرا سبز رنگ ملک پاکستان کے ساتھ محبت کے جذبے کا عکاس ہے۔ مجموعی طور پر تنظیم کا نیا لوگو ان مریضوں کے لئے پاکستانی قوم کی جانب سے نمائندگی کرتا ہے جو خون کی قلت کا شکار ہیں۔
تنظیم کا نیا لوگو بانی عامر حمید، شریک بانی احسان الحق عنایت اللہ اور چیئرمین محمد عارف بٹ و جملہ ایگزیکٹو کونسل کے ممبران کی منظوری کے بعد شائع کیا جا رہا ہے۔
تنظیم کو مرکزی بلڈ بنک کویت کی انتظامیہ، کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کے ساتھ ساتھ جن فعال افراد کا تعاون شامل ہے، ان میں عرفان سعید، نعمان اسلم گھمن، مسز شائستہ زاہد، اسامہ امتیاز، شہباز چغتائی، عدنان جاوید، الطاف حسین اور حسن عابد سرفہرست ہیں۔
پاک ڈونرز تنظیم ہمیشہ کی طرح انسانیت کے خدمت کے جذبے سے سرشار اپنے مشن کی تکمیل کے لیے کوشاں ہیں۔ تنظیم پاک ڈونرز ایک ایسی ثقافت کی تشکیل کے لئے کوشاں ہیں، جہاں لوگ خون کے عطیہ کی اہمیت اور معاشرتی ذمہ داری سمجھتے ہوئے اپنے خون کے عطیات باقاعدگی سے دیں۔