روزنامہ السیاسۃ کی رپورٹ کے مطابق کویت سول ایوی ایشن ڈائریکٹوریٹ جنرل نے ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے تحت ایسے افراد جو یکم ستمبر 2019 سے کویت سے باہر ہیں اُن کو واپس آنے کی اجازت ہوگی اگر اُن کے پاس اقامہ کی مدت باقی ہے۔
ڈپٹی وزیرِاعظم اور وزیرِ داخلہ کی طرف سے تارکینِ وطن کے لئے خصوصی فیصلہ
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن ڈائریکٹوریٹ جنرل نے یہ اعلامیہ ڈپٹی وزیرِاعظم اور وزیرِ داخلہ کے ایک فیصلے کے بعد جاری کیا۔ فیصلے کی رو سے 6 مہینے سے زیادہ عرصے سے کویت سے باہر ایسے تارکینِ وطن جن کے پاس اقامہ باقی ہے اُن کو واپس آنے دیا جائے ۔
سیکیورٹی ذرائع نے وضاحت کی کہ یہ سرکلر کویت انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے آپریٹ کرنے والی تمام ائیرلائنوں کو بھیج دیا گیا ہے اور انہیں اس پر عملدرآمد کی تاکید کی گئی ہے۔
6 مہینے کویت سے باہر گزارنے پر اقامہ کینسل ہوجاتا ہے
یہاں یہ بات قابلِ غور ہے کہ کویت سے باہر6 ماہ سے زائد عرصہ گزارنے پر غیرملکی افراد کا اقامہ خودکار طور پر کینسل ہوجاتا ہے تاوقتیکہ ان کے پاس ملک سے باہر 6 ماہ سے زائد عرصہ رہنے کا اجازت نامہ ہو تاہم کورونا وائرس سے پیدا صورتِ حال اور ائیرپورٹس بند رہنے کے تناظر میں یہ خصوصی استثنأ دیا جارہا ہے۔