کویت، 21 اپریل 2020، وزارت داخلہ کویت نے ویزوں کی خرید و فروخت کرنے پر سخت کارروائی کی ہے۔ مقامی روزنامہ نے مصدقہ ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر داخلہ انس الصالح کی جانب سے رہائشی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو جرمانے کی ادائیگی کے بغیر ملک چھوڑنے اور حکومت کے خرچ پر اپنے ملک واپس لوٹنے کی 30 اپریل تک دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد صورتِ حال عیاں ہوگئی ہے۔
یہ بالکل عام اور قابلِ فہم بات ہے کہ اس قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کی بڑی تعداد کو کویت لایا گیا اور خود کو بچانے کے لیے انہیں ان کے حال پر چھوڑ دیا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ کویت قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے ان کے خلاف سخت سیکیورٹی مہم کا نفاذ کرے گی۔ جنہوں نے اب تک خود کو قانون کے حوالے نہیں کیا ہے اور قانون کے مطابق انہیں کڑی سزائیں یا بھاری جرمانے پر ان پر عائد کیے جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق شعبہ رہائشی امور تحقیقات کے جنرل ڈیپارٹمنٹ نے ویزوں کی خرید و فروخت کے الزام میں 25 کویتی شہریوں اور 12 ایسے مصری باشندوں کو گرفتار کیا ہے جو بروکرز کے طور پر کام کررہے تھے۔ ذرائع کے مطابق گرفتار افراد کو جلد ہی پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ سیکیورٹی حکام کی جانب سے کچھ کمپنیوں کا ریکارڈ چیک کرنے پر، ہر ایک کمپنی کی فائل میں 4 ہزار کے قریب مختلف ممالک کے لوگ شامل تھے۔ انہی میں سے ایک کویتی سے متعلق یہ گمان کیا جارہا ہے کہ وہ سابق گورنر کا بھتیجا ہے۔