وزارت داخلہ کویت کا عام معافی سے فائدہ نہ اٹھانے والے غیر قانونی تارکینِ وطن کے خلاف بڑے کریک ڈاؤن کا اعلان، ملک کے چپے چپے میں تعاقب کیا جائے گا

Wide-scale campaign to target visa traffickers - Kuwait MOI

ویزوں کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف بھی بڑے پیمانے پر کاروائی کی جائے گی

کویت سٹی، 18 اپریل،: روزنامہ السیاسۃ نے سیکیورٹی ذرائع سے رپورٹ کیا ہے کہ کویت سے قانونی انخلاء کے اقدام کے تحت ، کویتی حکومت کی جانب سے مقرر  کردہ مراکز میں  غیر ملکی تارکینِ وطن کی آمد کا سلسلہ جاری ہے   جبکہ  وزارت داخلہ نے اپریل کے اختتام تک عام معافی سے فائدہ نہ اٹھانے والوں کی گرفتاری کے لیے  مؤثر اور بڑے پیمانے پر کارروائی کی تیاری شروع کردی ہے۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ مہم کے تحت ملک میں چھپے ہوئے غیر قانونی تارکین وطن کے ٹھکانوں تک پہنچا جائے گا۔ مہم کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاری کے لیے نہ صرف ان کے گھروں بلکہ صحراؤں، کیمپوں، مال مویشیوں کے  باڑوں  اور خفیہ رہائش گاہوں تک بھی ہر صورت رسائی حاصل کی جائے گی۔

ذرائع نے تصدیق کہ ایسے تارکین وطن جنہیں جرمانے کے بغیر ملک چھوڑنے کے لیے ایک ماہ کا وقت اور کویت میں دوبارہ واپسی کا موقع دیا گیا تھا، اب انہیں کوئی چھوٹ نہیں دی جائے گی جنہوں نے آسان موقع کا فائدہ نہیں اٹھایا اور وہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے۔ ان تارکین وطن میں بالخصوص وہ افراد شامل ہیں جنہیں اپنے ملک لوٹ جانے کے لیے حکومت نے فری ٹکٹ دینے کا فیصلہ بھی کیا تھا۔

اخبار کے ذرائع کے مطابق رہائشی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں اور گرفتار افراد کی فہرست مرتب کرنے کے بعد مہم کے تحت کمپنیوں، ویزوں کا کاروبار کرنے والوں اور انسانی اسمگلرز کو بھی قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ یہ کمپنیاں تارکین وطن کی رہائش اور ان کے ملک بدر کرنے کے اخراجات ادا کرنے کی پابند ہیں۔ حکومت کو واجب الادا اخراجات کی ادائیگی کے  بعد کمپنیوں کی فائلز بند کرکے انہیں متعلقہ حکام کو بھیج دیا جائے گا۔ جبکہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو چھپانے اور انہیں تحفظ فراہم کرنے والی تمام کمپنیاں حکومت کو جواب دہ ہوں گی۔

ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ امیگریشن انویسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ اس وقت غیر قانونی تارکین وطن، کمپنیوں اور ایسے افراد کی فائلوں کا جائزہ لے رہا ہے، جنہوں نے مصری، بنگلا دیشی اور بھارتی شہریوں کو ملازمت دی۔

ذرائع نے کہا کہ مہم کا مقصد ایسے تارکین وطن کی اصل تعداد کا پتا لگانا ہے جنہیں کمپنیوں اور کویتی شہریوں نے پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت سے کمرشل لائسنس اور اجازت حاصل کرنے کے بعد سے اب تک ملازمتیں دی ہیں۔

ذرائع نے توثیق کی کہ وزراء کونسل نے وزیر داخلہ کویت انس الصالح کو ویزا ٹریڈنگ کے مسئلے اور اس جرم میں ملوث تمام افراد کی نشاندہی کرنے کے لیے مکمل اور جامع اختیارات تفویض کیے ہیں۔ چاہے ملازمت دینے والے آجر یا سرکاری اہلکاروں نے جرم میں سہولت کاری کی ہو یا وہ قانون کو نظر انداز کرنے کے مرتکب ہوئے ہوں۔

Exit mobile version