کویت سٹی، 16 اپریل: کویت میں وزارت داخلہ کی مؤثر مہم نے ویزوں کا کاروبار کرنے والوں کی کمر توڑ دی۔
پبلک پراسیکیوشن نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہونے، رقم کے عوض بڑی تعداد میں مزدوروں کو دوسرے ملکوں سے کویت لانے اور انہیں ملازمت دیے بغیر ان کے ویزوں یا رہائش کی مدت میں اضافہ کرنے والے 28 کویتی شہریوں کی گرفتاری کا حکم دیا ہے۔
پبلک پراسیکیوشن کو وزارت داخلہ سے شہریوں اور تارکین وطن کے ناموں سمیت 6 اسی نوعیت کے معاملوں کی رپورٹس موصول ہوئی تھیں۔ یہ افراد رقم کے عوض کویت لائے گئے اور یہاں یہ کسی ملازمت کے بغیر جعلی کمپنیوں میں کام کررہے ہیں۔
ایسی بیشتر کمپنیاں ایسے تارکین وطن کی بغیر اطلاع کام سے غیر حاضری کی رپورٹس جمع کرانے میں بھی ملوث ہیں تاکہ کسی کو ملازمت دیے بغیر 1500 کویتی دینار میں ویزہ فروخت کرنے کے لیے نئے ورکرز کو یہاں لایا جاسکے۔
باخبر ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ سے پبلک پراسیکیوشن کے آفس نے اطلاع دی ہے کہ کثیر تعداد میں موجود ایسے کاروباری افراد جو بڑی تعداد میں ورکرز کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں، ان کے خلاف مؤثر کارروائی کی جائے گی۔
تفتیشی ٹیموں کو ایسی کمپنیوں کے مالکوں کے شراکت داروں کی گرفتاری کے لیے احکامات دے دیے گئے ہیں جو تارکین وطن ہیں اور رقم کے عوض اپنے ملکوں سے لوگوں کو یہاں لارہے تھے۔
دوسری جانب 6 روز سے زیرِ تفتیش وزارت داخلہ میں کرنل کے عہدے پر فائز ایک آفیسر اور اس کے 6 مصری شراکت داروں کی گرفتاری کو بھی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ آفیسر اور اس کے شراکت دار مصری باشندوں کو رقم کے عوض یہاں لانے میں ملوث ہیں۔