سوائن فلو سے کیسے بچیں : مریضوں کی تین کیٹیگریز، احتیاطی تدابیر

swine flu in Kuwait - precautions

سوائن فلو بیماری H1N1 وائرس سے ہوتی ہے. یہ وائرس انسان میں ڈروپلیٹ انفکشن سے پھیلتا ہے. یعنی وائرس متاثرہ شخص کے چھینکنے، کھانسنے، ہاتھ ملانے اور گلے ملنے سے یہ بیماری پھیل سکتی ہے. وائرس کا انکیوبیشن پیریڈ 1 سے 7 دن تک کا ہوتا ہے. یہ وائرس سخت اور ٹھوس جگہ پر 24 سے 28 گھنٹے زندہ رہتے ہیں. یہ وائرس کپڑوں میں 8 سے 12 گھنٹوں تک اور ٹیشو پیپر میں 15 میں 15 منٹ تک اور ہاتھوں پر 30 منٹ تک زندہ رہ سکتا ہے. اگراس دوران کسی اور کے ذریعے یہ چیزیں آئیں تو خطرہ بڑھ سکتا ہے. اس بیماری کو تین کیٹیگری میں تقسیم کیا گیا ہے.

کیٹیگری- اے: اے کیٹیگری کے مریضوں کو عام سردی زکام  کی علامات جیسی تکلیف ہوتی ہے. ان کو سردی زکام و تکلیف کے مطابق دوائی دے کر گھر پر آرام کرنے کی صلاح دی جاتی ہے.

کیٹیگری – بی: بی کیٹیگری میں ایسے مریضوں کو رکھا گیا ہے، جن کو تیز بخار (100 ڈگری یا اس سے اوپر)، گلے میں خراش، کھانسی، ہاتھ پاؤں سر درد و قے یا اسہال کی تکلیف ہو. اس کے علاوہ ‘بی’ کیٹیگری میں ہائی رسک ‘کی علامات والےافراد جیسے- 05 سال تک عمر کے بچوں کو، 65 سال سے زیادہ عمر کےبزرگ، حاملہ خواتین اور پھیپھڑوں، دل، جگر، گردوں، ذیابیطس، کینسر، وغیرہ جیسی لمبی بیماریوں والے مریضوں کو رکھا گیا ہے. اس میں مریضوں کو ان کی اصل بیماری کے ساتھ سوائن فلو (ایچ 1 این 1) علاج ٹیمی فلو دے کر مریض کو گھر پر آرام کرنے کی صلاح دی جاتی ہے.

کیٹیگری – ‘سی’: ‘سی’ کیٹیگری کے مریضوں میں ‘بی’ کیٹیگری کے مریضوں کی علامات کے ساتھ ساتھ سانس لینے میں دشواری، سینے میں درد، بلغم کے ساتھ  خون آنا، ناخن نیل پڑنا وغیرہ علامات ہوتے ہیں. "سی” کیٹیگری کے مریضوں کو ہسپتال میں داخل کر کےسوائن فلو (ایچ 1 این 1) کا علاج ٹیمی فلو و دیگر اور بیماری کے مطابق علاج کیا جاتا ہے. ان مریضوں کی سوائن فلو (ایچ 1 این 1) کی جانچ کے لئے تھروٹ سواب لیکر لیبارٹری میں بھیجا جاتا ہے.

 

سوائن فلو کی ابتدائی علامات:                                             

– ناک کا مسلسل بہنا، چھینک آنا، ناک بند ہونا.

– بدن میں درد یا اکڑن محسوس کرنا.

– سر میں خوفناک درد.

– کف اور کولڈ، مسلسل کھانسی آنا.

– نیند نہ آنا ، بہت زیادہ تھکاوٹ محسوس ہونا.

– بخار ہونا، دوا کھانے کے بعد بھی بخار کا مسلسل بڑھنے.

– گلے میں خراش ہونا اور اس کا مسلسل بڑھتے جانا.

احتیاطی تدابیر
٭…احتیاط علاج سے بہتر ہے لہذا درج ذیل احتیاطی تدابیر کو بروئے کار لا کر اس مرض سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔
٭…کسی بھی قسم کی انفیکشن خصوصاً وائرل انفیکشن کے تدارک اور داخلی مزاحمت و مدافعت بڑھانے کیلئے ‘کسی بھی قسم کی گوبھی ‘لہسن’پیاز’ترش پھل’لیموں’مالٹا’سنگترہ وغیرہ’ٹماٹر’ادرک ‘کالی مرچ’زنک والی غذائیں مثلاًگندم ‘مچھلی اور گوشت وغیرہ کو اپنی روز مرہ خوراک میں شامل کریں۔
٭…اپنے ہاتھوں کو باقاعدہ کسی صابن سے دھوئیں۔لیکویڈ سوپ کا استعمال وائرس کو پھیلنے سے بچانے کا اچھا طریقہ ہے۔ اگر آپ ایسے علاقے میں ہیں جہاں اس وباء کے پھیلنے کے امکانات ہیں، یا ایسے لوگ ہیں جو حال ہی میں بیرون ملک کا سفر کر کے لوٹے ہیں تو پھر احتیاطی تدابیرپر عمل کرنا مزید ضروری ہے۔جہاں وباء پھیلی ہو وہاں پرڈسپوزایبل ماسک کا استعمال بھی فائدہ مند ہے ۔
٭…چھینکتے یا کھانستے وقت کسی رومال یا ٹشو پیپر کو استعمال کریں اور استعمال کے فورا بعد اسے ضائع کر دیںاور ہاتھوں کو فورا ً لیکویڈصابن سے دھو لیں۔
٭…اگر آپ گھر سے باہر ہیں اور صابن سے ہاتھ نہیں دھو پائے ہیں تو اس دوران خصوصا ًاور ویسے بھی اپنے منہ، آنکھوں اور ناک کو ہاتھ یا انگلیاں لگانے سے پرہیز کریں کیونکہ ان جگہوں سے وائرس کے جسم میں داخلے کا امکان زیادہ ہے۔
٭…زیادہ تر غیرملکی سفر میں رہنے اور اکثرپبلک ٹیلیفون، ریسٹورنٹس  یا پبلک مقامات پر عام استعمال کی چیزیں استعمال کرنے والے افرادکو وائرل انفیکشن کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے اس سلسلے میں شدید ضرورت ہو تواپنے پاس wipesضرور رکھنا چاہئے اور اپنےہاتھوں اور چہرے کو wipes سے اچھی طرح صاف کریں۔

Exit mobile version