کویت سٹی، 11 اگست 2020: آبادیاتی تناسب کو درست کرنے کے لئے اُٹھنے والی آوازوں پر آخر کار عملدرآمد شروع ہوگیا ہے ۔ پبلک اتھارٹی برائے افراد قوت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ 60 سال یا اس سے زائد عمر افراد خاص کر وہ جن کے پاس یونیورسٹی ڈگری نہیں ہے اُن کو اس سال کے آخر تک کویت سے جانے کی تیاری کرلینی چاہیے کیونکہ آئندہ سال سے 60سال اور زائد عمر کے اِن افراد کے اقاموں کی تجدید نہیں کی جائے گی۔
اِن میں سے جن افراد نے ایک سال کے لئے اقاموں کی تجدید کرلی ہوئی ہے اُن ک ے اگلے اقامے کی تجدید نہیں کی جائے گی تاوقتیکہ ان کے لئے کوئی دوسرا حکم جاری ہو۔اس فیصلے سے نہ صرف آبادی کے تناسب کو متوازن کرنے میں مدد ملے گی بلکہ نِجی شعبے میں انتظامی اور سپروائزری ملازمتوں میں بھی توازن آئے گا۔
روزنامہ القبس نے رپورٹ کیا ہے کہ اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 83,562 افراد ایسے ہیں جو 60 سال یا اس سے زائد عمر کو پہنچ چکے ہیں اور ان کے پاس یونیورسٹی ڈگری بھی نہیں ہے۔ان افراد کو بھی مزید 5 کیٹگیریوں میں تقسیم کیا گیا ہے، 15,847 جو ناخوانده ہیں، 24,000 جو لکھنا پڑھنا جانتے ہیں ، پرائمری تعلیم والے 10,000، انٹرمیڈیٹ تعلیم یا ڈپلومہ ہولڈر ز 16,000 جبکہ سیکنڈری لیول کی تعلیم والوں کی تعداد 16,000 کے قریب ہے۔