متحدہ عرب امارات کی جانب سے جمعرات کو اعلان کیا گیا ہے کہ یو اے ای میں مقیم پاکستانی شہریوں کے ویزوں کی مدت میں اضافے سمیت ان کی ہر ممکن مدد کی جائے گی۔
وزیر انسانی حقوق متحدہ عرب امارات اور وزیراعظم پاکستان عمران خان کے معاون خصوصی برائے اوورسیز پاکستانی، زلفی بخاری کے درمیان منعقد ہونے والی ویڈیو لنک کانفرنس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ ریاست یو اے ای ان پاکستانی شہریوں کو قانونی تحفظ فراہم کرے گی جو یہیں رہنا چاہتے ہیں۔
دونوں ملکوں کے حکومتی رہنماؤں کے درمیان ایک بڑی پیشرفت پر اتفاق کیا گیا کہ متحدہ عرب امارات میں حالیہ دنوں میں بے روزگار پاکستانیوں کو مکمل تنخواہ اور ہنگامی بنیادوں پر بے روزگار پاکستانیوں کو آن لائن ملازمت بھی دی جائے گی۔
متحدہ عرب امارات کی کمپنیاں، پاکستانی تارکین وطن کی سہولت اور ان کی محفوظ وطن واپسی کے لیے انہیں فضائی اخراجات بھی ادا کریں گی۔
زلفی بخاری نے وبا کی اس مشکل صورتحال میں پاکستانی شہریوں کے لیے نرمی کرنے پر ریاست یو اے ای کا شکریہ ادا کیا۔
پاکستانی سفارتی ذرائع کے مطابق یہ بات قابل زکر ہے کہ ایک ملین سے زائد پاکستانی مزدور یو اے ای میں مقیم ہیں اور وہاں ملازمت کررہے ہیں۔
پی آئی اے کا خصوصی پروازیں چلانے کا اعلان
جنرل مینیجر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن سینٹرل ایشیاء شاہد مغل نے جیو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ پی آئی اے یو اے ای میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے 11 خصوصی پروازیں چلائے گی۔
انہوں نے کہا کہ 3 پروازیں اسلام آباد جبکہ 2 کراچی، 2 فیصل آباد، 2 ملتان اور 2 لاہور کے لیے چلائی جائیں گی۔
مخصوص پروازوں کے لیے ٹکٹس جمعہ کے روز سے صبح 9 سے شام 5 بجے کے دوران قونصل خانے کی ڈیسک پر دستیاب ہوں گے۔
کورونا وائرس کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے یو اے ای میں اٹھائے گئے مزید سخت اقدامات کے تحت دبئی میں مارچ سے لاک ڈاؤن ہے۔
وزیراعظم پاکستان عمران خان کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے مارچ میں یقین دہانی کروائی تھی کہ پاکستانی حکومت ان تمام ممالک کے حکام سے رابطے میں رہے گی جہاں راہداری میں پاکستانی مسافر کورونا صورتحال کے باعث پھنسے ہوئے ہیں۔
وطن واپس جانے کے لیے 35 ہزار سے زائد پاکستانی شہریوں نے یو اے ای کے سفارتی مشن میں خود کو رجسٹرڈ کروایا ہے تاہم انہیں وطن واپس لانے کے لیے پاکستان کی جانب سے مخصوص فلائٹ آپریشن تاحال شروع نہیں کیا گیا ہے۔