کویت: گذشتہ ہفتہ ہونے والے ایک اجلاس میں کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک میں غیر ملکیوں کی تعداد کو مزید بڑھنے سے روکا جائے گا ۔
حکومتی ذرائع کے مطابق نئے آنے والے افراد صرف کویت چھوڑ کر جانے والوں کے متبادل کے طور پر ہی آ سکیں گے اور غیر ضروری ویزوں کا مزید اجرا نہیں کیا جائے گا۔ ذرائع نے مزید کہا کہ کابینہ نے ملکی اور غیر ملکی آبادی میں عدم توازن کو دور کرنے کے لئے بھی مختلف عوامل پر غورو خوض کیا۔
ذرائع کے مطابق کابینہ کے کچھ ارکان نے ایک رپورٹ کے حوالے سے اس بات پر بھی زور دیا کہ کویتی شہری اپنے ہی ملک میں اقلیت بن کر رہ گئے ہیں اس لئے ضروری ہے کہ ۱۵ سال کے عرصہ میں قومی آبادی کو ۴۰ فیصد تک لانے کے لئے خارجیوں کی موجودہ تعداد کو منجمد کر تے ہوئے ملک میں غیر ملکیوں کی مزید آمد پر پابندی لگا دی جائے اور صرف کویت چھوڑ کر جانے والے افراد کے متبادل کے طور پر ہی نئے افراد کو داخلے کی اجازت دی جائے۔
’روزنامہ القبس‘ نے ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا کہ ایک حالیہ جائزہ کے مطابق ملک میں کام کرنے والی افرادی قوت میں کویتی شہریوں کی شرح صرف ۱۷ فیصد ہے۔ اس کے علاوہ 855854 خارجیوں کے پاس کوئی سند یا علمی قابلیت نہیں ہے، جبکہ گھریلو ملازمین کی تعداد 564803 ہے۔